مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر بش نے نامہ نگاروں سے امریکی کانگریس کی سربراہ ننسی پلوسی کے شام کے سفر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ننسی پلوسی کے شام کے دورے سے اس ملک کو غلط پیغام ملے گا بش نے کہا کہ ننسی کے اس سفر سے شام کو الگ تھلگ کرنے کی امریکی کوششوں کو دھچکا لگے گا بش نے کہا کہ امریکی بعض حکام کے اس سے قبل کے دوروں سے بھی شام کی رفتار میں کوئی فرق نہیں آیا ہے بش نے ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایران کے ایٹمی پروگرام پر تشویش لاحق ہے بش نے کہا کہ میری ایرانی عوام سے کوئی مشکل نہیں ہے اور میں ایران کی تاریخ و ادب کا احترام کرتا ہوں لیکن مشکل ایرانی حکومت کے ساتھ ہے اس برطانوی فوجیوں کے پر امن حل کی بھی حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ ایران کو برطانوی فوجیوں کی آزادی کے بدلے میں کچھ نہیں ملے گا واضح رہے کہ امریکی امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی دمشق پہنچ گئیں ہیں جہاں وہ شام کے صدر اور دیگر اعلی شامی حکام کے ساتھ ملاقات کریں گی کہ نینسی پلوسی وہائٹ ہاؤس کی جانب سے سخت تنقید کے باوجود دمشق کا دورہ کررہی ہیں۔جبکہ وہائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نینسی پلوسی کا درہ امریکی پالیسی کے خلاف ہے
آپ کا تبصرہ